لکھنے سے اُنہی معاشروں میں تبدیلی آتی ہے جہاں پڑھنے کا رواج ہو۔
نظم و ضبط اور قانون کی پاسداری مہذب معاشرے کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ چند سالوں سے آبادی میں تیزی سے اضافے ہو رہا ہے جس کی وجہ سے گاڑیوں کی تعداد کے ساتھ ٹریفک حادثات بھی شدت سے بڑھ رہے ہیں۔ تلخ حقیقت یہ ہے کہ ہمارے ملک میں جس دروازے کو بھی کھٹکھٹائیں ٹریفک حادثات میں گھائل ہونے والوں کی کہانیاں ضرور ملے گی۔ ٹریفک حادثات کی بہت سی وجوہات ہے ان میں سے ایک بڑی وجہ اور لوڈنگ بھی ہے، جس کی وجہ سے آئے روز سنگین ٹریفک حادثات پیش آتے ہیں۔ ایک اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان میں تقریباً 30 فیصد حادثات بڑی گاڑیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں جن میں ٹریکٹر، ٹرالی اور ڈمپر شامل ہیں۔ یہ گاڑیاں بھاری سامان کی منتقلی کے لیے ایک شہر سے دوسرے روزانہ کئ بنیاد پر سفر کرتی ہیں۔ پاکستان کی مصروف شاہراہوں پر بڑی گاڑیوں کے شہروں میں داخل ہونے کے اوقات درج ہوتے ہیں لیکن اکثر اوقات قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈرائیور شہر کا رخ کرتے ہیں جس کی وجہ سے خطرناک حادثات پیش آتے ہیں۔ ایچ ٹی وی ڈرائیور حضرات ڈرائیونگ کے دوران لاپرواہی، تیز رفتاری اور لین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔
حال ہی میں روالپنڈی میں پیش آنے والے دل دہلا دینے والے ٹرک حادثہ نے وقتی طور پر اپنی طرف توجہ مرکوز کر لی تھی جہاں سراسر غلطی ڈرائیور کی تھی۔ ٹرک میں تکنیکی خرابی ہونے کے باعث گاڑی کے بریک فیل ہو گئے اور اسکے ساتھ گاڑی سیمنٹ سے اوولوڈ تھی، تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور ٹرک پر قابو نہ پا سکا اور آہستہ رفتار سے چلنے والی لائن میں کھڑی پانچ گاڑیوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔
ایچ ٹی وی گاڑیوں کے حادثات کی بڑی وجہ اوور لوڈنگ ہے جس کے نتیجے میں ٹائر پر وزن پڑنے سے ٹائر جلدی گرم ہو جاتے ہیں اور حادثات کا باعث بنتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ موٹروے پر آئے دن اسی طرح کے حادثات رونما ہوتے ہیں جس میں سننے کو آتا ہے کہ بریک فیل ہونے کی وجہ سے متعدد مقامات پر حادثہ پیش آیا۔ ہیوی ٹریفک کے لیے سڑکوں پر ایک لائن مختص کی جاتی ہے لیکن جگہ جگہ ٹرک ڈرائیور حضرات اس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔
موٹروے و ہائی وے ٹریفک پولیس کو چاہیے کہ ہر چھوٹے بڑے شہر میں ایچ ٹی وی اور ایل ٹی وی ڈرائیور حضرات کے لیے تربیتی کیمپ کا انعقاد کریں جہاں انکی باقاعدہ ٹریننگ ہو سکے۔ ضرورت سے زیادہ اوورلوڈڈ گاڑی ہونے کی صورت پر اُن تمام ہیوی ٹرانسپورٹ، بسوں اور موٹرسائیکل سواروں پر بھاری جرمانے عائد کرنے کے ساتھ ساتھ انکے لائسنس بھی منسوخ کر دینے چاہئیں۔ قانون کو لاگو کروانے کے لیے بھاری جرمانے اور قانون کا ڈر بھی بیدار کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
Appreciated, But who cares… Yahan to Law naam ki koi cheez hi nhe hai.
💯
A brilliant writer… keep writing!