Dr. Muhammad Zaman

Dr Zaman earned his PhD Sociology (2009) from University of Leipzig, Germany and Post-Doctorate (2011) from the University of Warsaw, Poland in 2011 and another Post-Doctorate in 2015 from Zurich University Switzerland. He was awarded the DAAD PhD fellowship at the University of Leipzig, Germany and ERASMUS MUNDUS Fellowship for Post-Doc at the University of Warsaw, Poland. He is also winner of Swiss Excellence Scholarship 2014-2015. Currently, he is Professor of Sociology and teaching at the School of Sociology, Quaid-i-Azam University Islamabad. Dr Zaman is author of two books: Exchange Marriages in South Punjab, Pakistan: A Sociological Analysis of Kinship Structure, Agency, and Symbolic Culture and Youth Politics in Pakistan: Civic Engagement and Opportunity Structure (in press). Beside this, he published 40 research articles in international peer review journals (including impact factor journal). His areas of interests are interdisciplinary including sociology of family youth, childhood, family and marriage. Dr Zaman was listed among top 2% scientists in 2020. He and his team won the Grand Challenge Fund of Higher Education Commission (HEC) of Pakistan on Road Safety. Beside this, he is commentator on social issues at national and international media. Dr Zaman write in the 92 Newspaper weekly.

Road Safety in Pakistan: A Serious Challenge to Public Health

Pakistan’s landscape is full of road accidents which is a serious public health issue. Why road safety? It is pertinent to mention that according to WHO 2018 report, every year in Pakistan around 27,582 people die on roads due to traffic accidents. Around 50,000 people become a victim of disability due to road crashes. It

Road Safety in Pakistan: A Serious Challenge to Public Health Read More »

سڑک پرپیدل چلنے والوں کے مسائل

کافی عرصہ یورپ میں گزارنے کے بعد میں پاکستان شفٹ ہوا تو دیگر بہت سے مسائل کی طرح ایک عوامی مسئلہ میری نظر سے گزرا وہ تھا پیدل چلنے والوں کی مشکلات۔ گھر سے باہر چلتے وقت ہم سبھی سڑک کا استعمال کرتے ہیں۔

سڑک پرپیدل چلنے والوں کے مسائل Read More »

ماحولیاتی آلودگی میں گاڑیوں کا کردار

دنیا کے مختلف ممالک میں صحت عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جہاں دنیا کا ایک چوتھائی حصہ کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنا اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاکہ ماحولیاتی آلودگی سے بھی بچا جا سکے۔

ماحولیاتی آلودگی میں گاڑیوں کا کردار Read More »

ٹریفک حادثات اور سالانہ ہلاکتیں

وزارت مواصلات کی 2018 کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو ہر سال ٹریفک حادثات کی وجہ سے تقریبا 9 ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے جو تقریبا 1400 ارب روپے ہے اور یہ رقم حادثے کے بعد گاڑیوں کی مرمت، زخمیوں کے طبی علاج، گاڑیوں کی مروجہ قیمت اور حادثات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے پر خرچ کی جاتی ہے، 9 ارب ڈالر ایک بہت بڑی رقم ہے جو قومی دفاعی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے اور یہ رقم ہم ٹریفک حادثات کی مد میں ضائع کر دیتے ہیں۔

ٹریفک حادثات اور سالانہ ہلاکتیں Read More »

اسلام آباد میں فضائی آلودگی اورمیڑو بس کا نظام

اسلام آباد لاہور کی طرح فضائی آلودگی کا شکار ہوتا چلا جا رہاہے کیونکہ کبھی کسی انتظامیہ نے منصوبہ بندی نہیں کی ہے اور نہ ہی سوچا ہے کہ گاڑیوں یا دھوئیں کے دیگر ذرائع سے کاربن کے اخراج پر کنٹرول کیسے ممکن ہوگا، لاہور شہر ماحولیاتی تباہی کی جیتی جاگتی مثال ہے جس کی بنیادی وجہ گاڑیوں کا دھواں ہے۔ گاڑیوں کو کنٹرول کرنے اور سڑکوں کی توسیع کا حل کیا ہو سکتا ہے؟

اسلام آباد میں فضائی آلودگی اورمیڑو بس کا نظام Read More »

لائسنس اور ٹریفک حادثات

پاکستان میں ڈرائیونگ لائسنس کو ریاست ا ور لوگوں کی جانب سے کوئی خاص اہمیت نہیں دی جاتی۔ اس بات کا اندازہ اس عمل سے لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کی عام شاہراؤں اور موٹروے پر چلنے والی گاڑیاں یا تو لائسنس کے بغیر چل رہی ہوتی ہیں یا انکی رجسٹریشن نہیں کروائی جاتی ھے۔

لائسنس اور ٹریفک حادثات Read More »

Scroll to Top